ایک انتہائی غیر جذباتی رپورٹ
سورج ڈھلتا ہے
اور بم گرتا ہے
اور بم گرتے ہیں
سورج ڈھلنے سے
سورج چڑھنے تک
چڑھے ہوئے دن میں بھی ادھر ادھر
بم گرتے رہتے ہیں
لیکن کوئی چیخ سنائی نہیں دیتی
پہلے دیتی تھی
اب کوئی نہیں روتا
گہرے گہرے گڑھے ہیں اور گڑھوں
میں
گلتا ہوا انسانی ماس ہے بچا کھچا
اور چاروں جانب
اینٹیں پتھر سریا ٹوٹے ہوئے
دروازے کھڑکیاں کتا بلی چیل
اور ڈرے ڈرے کچھ لوگ
ادھر ادھر سے جھانکتے ہیں
ادھر ادھر چھپ جاتے ہیں
بم گرتا ہے
لیکن ایک کھنڈر میں سگریٹ جلتا ہے
بجھتا ہے
جلتا ہے
ڈر غصے میں ڈھلتا ہے
راکٹ چلتا ہے
راکٹ چلتا ہے
دنیا چیختی ہے
اور بم گرتا ہے
تو
کسی کو سنائی نہیں دیتا
کسی کو دکھائی نہیں دیتا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 127)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.