Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک جیسا مکالمہ

نوشی گیلانی

ایک جیسا مکالمہ

نوشی گیلانی

MORE BYنوشی گیلانی

    بچھڑتے لمحوں میں

    اس نے مجھ سے کہا تھا دیکھو

    ''ہماری راہیں جدا جدا ہیں

    مگر ہمیں ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہے زندگی بھر

    کسی بھی لمحہ اداسیوں کی

    فصیل حائل نہ ہونے دینا

    ہوا کے ہاتھوں پہ لکھتے رہنا

    جدائیوں کے تمام قصے

    قدم قدم پر جو پیش آئیں

    وہ سانحے بھی نظر میں رکھنا

    میں جب بھی لوٹا تو اپنے ہونٹوں کی تازگی کو

    تمہاری بجھتی ہوئی ان آنکھوں میں لا رکھوں گا

    جو میری اپنی ہیں صرف میری''

    بچھڑتے لمحوں میں اس نے مجھ سے نہ جانے کیا کچھ کہا سنا تھا

    اور اب

    اسے بھی یہی کہے گا

    وہ جس کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے

    نئے سفر پر نکل پڑا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Mohabbatein Jab Shumar Karna (Pg. 145)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے