Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک کہانی عشق کی

انجلا ہمیش

ایک کہانی عشق کی

انجلا ہمیش

MORE BYانجلا ہمیش

    میں تیرے بہتر ساتھیوں میں نہیں تھا

    مجھے تو عشق نے منتخب کیا تھا

    ایک وحشت ناک بھیڑ تھی میرے ارد گرد

    مگر میں اس بھیڑ میں ہوتے ہوئے بھی

    کسی وحشت کا حصہ نہ تھا

    میں تو تنہا تھا

    اہل حکم کے نزدیک تو ایک باغی تھا

    اور وہ تمام ہجوم جو فقط ہجوم تھا

    بے چہرہ بے کردار بے ذہن فقط ہجوم

    جو اپنی غلط ضرورتوں کی خاطر

    وہی کہتے جو اہل حکم کہتے وہی سنتے جو انہیں سنایا جاتا

    وہی دیکھتے جو انہیں دکھا جاتا

    سوئے حسین ابن علی

    تم باغی ٹھہرے

    میں اس ہجوم کا حصہ نہیں تھا

    مگر تم تک آنے کے لئے مجھے اس ہجوم سے گزرنا تھا

    تمہارے سچ کو جاننے کے لئے

    میں نے کتنے ہی جھوٹ سنے

    میں باطل کے راستوں کو عبور کر کے

    حق تک پہنچا

    میں تیرے بہتر ساتھیوں میں نہیں تھا

    مگر مشیت کو منظور تھا کہ حسین حر سے ملے

    کہ تاریخ کو باور ہو

    اہل عشق کے فیصلے

    خدا کے فیصلے ہوتے ہیں

    جس نے زمانے کی قسم کھا کر

    خسارے کا مفہوم سمجھایا

    اور میں نے جوم غلط کے درمیان

    اس مفہوم کو پا لیا

    میں تیرے بہتر ساتھیوں میں نہیں تھا

    حسین میں تیرا حر تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے