تم نے
شاید کسی رسالے میں
کوئی افسانہ پڑھ لیا ہوگا
کھو گئی ہوگی روپ کی رانی
عشق نے زہر کھا لیا ہوگا
تم اکیلی کھڑی ہوئی ہوگی
سر سے آنچل ڈھلک رہا ہوگا
یا پڑوسن کے پھول سے رخ پر
کوئی دھبا چمک رہا ہوگا
کام میں ہوں گے سارے گھر والے
ریڈیو گنگنا رہا ہوگا
تم پہ نشہ سا چھا گیا ہوگا
مجھ کو وشواش ہے کہ اب تم بھی
شام کو کھڑکی کھول دینے پر
اپنی لڑکی کو ٹوکتی ہوگی
گیت گانے سے روکتی ہوگی
- کتاب : Shaher Men Gaon (Pg. 77)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.