Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک کیفیت

جاوید شاہین

ایک کیفیت

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    دھند کے درمیان معلق دنوں میں

    خشک لمحے میرے اندر گرتے رہتے ہیں

    اور دل کو بھر دیتے ہیں

    میں قدم دھرنے سے ڈرتا ہوں

    سوچتا ہوں

    کہیں کچھ ٹوٹ نہ جائے

    اور آرام کی خواہش مند ہوا

    نیند سے جاگ نہ جائے

    لمبی فراغتوں میں

    آسمان کی خالی نیلاہٹوں کو

    گرد سے بھرتے دیکھتا رہتا ہوں

    ایک جیسے مناظر

    فرار کی خواہش میں

    چاروں طرف دیکھتے رہتے ہیں

    چور راستے تلاش کرتے رہتے ہیں

    شام ہونے سے پہلے ہی

    سردی کے تیز ریزے

    بدن میں اترنے لگتے ہیں

    ہوا کی غیر موجودگی میں

    بکھرے ہوئے خشک لمحوں کو

    خود ہی جمع کرتا ہوں

    ان سے آگ روشن کرتا ہوں

    غیر محفوظ راتوں میں جاگنے کے لیے

    زندہ رہنے کے لیے

    مأخذ :
    • کتاب : Ishq e Tamam (Pg. 337)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے