ایک کے بدلے سو سو پائیں
مرغی نے اک دانہ پایا
جھٹ اپنے بچوں کو بلایا
بچوں نے جب دانہ دیکھا
ہر بچہ دانے پر لپکا
میں کھاؤں گا میں کھاؤں گا
مرغی بولی توبہ توبہ
آپس میں یہ جھگڑا کیسا
کوئی ایسی راہ نکالیں
سب جی بھر کر دانہ کھا لیں
آؤ مل کر مٹی کھودیں
مٹی میں یہ دانہ بو دیں
لو جی ہم نے بو دیا دانہ
پانی دیتے ہیں روزانہ
دانہ پھوٹا بن گیا پودا
نازک نازک پیارا پیارا
اک پودے میں جتنے تنکے
قدرت ہی نے اگائے گن کے
ہر تنکے پر اک اک بالی
کوئی تنکا بھی نہیں خالی
رحم کیا پھر میرے خدا نے
ہر تنکے میں بھر دئے دانے
سورج نے پودے کو سکھایا
بالی میں دانوں کو پکایا
صبح سویرے مرغی آئی
چھاج درانتی چھلنی لائی
کاٹا کوٹا پھٹکا چھانا
جمع کیا پھر اک اک دانہ
دانوں کا اک ڈھیر لگایا
پھر اپنے بچوں کو بلایا
آؤ پیارے بچو آؤ
اپنی محنت کا پھل کھاؤ
مل کر کھاؤ خوشی مناؤ
اپنے رب کے نغمے گاؤ
ہم بھی ایسی فصل اگائیں
ایک دانے کے سو سو پائیں
سب کے سب جی بھر کر کھائیں
اپنے رب کے نغمے گائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.