Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک خواب اور

علی سردار جعفری

ایک خواب اور

علی سردار جعفری

MORE BYعلی سردار جعفری

    خواب اب حسن تصور کے افق سے ہیں پرے

    دل کے اک جذبۂ معصوم نے دیکھے تھے جو خواب

    اور تعبیروں کے تپتے ہوئے صحراؤں میں

    تشنگی آبلہ پا شعلہ بکف موج سراب

    یہ تو ممکن نہیں بچپن کا کوئی دن مل جائے

    یا پلٹ آئے کوئی ساعت نایاب شباب

    پھوٹ نکلے کسی افسردہ تبسم سے کرن

    یا دمک اٹھے کسی دست بریدہ میں گلاب

    آہ پتھر کی لکیریں ہیں کہ یادوں کے نقوش

    کون لکھ سکتا ہے پھر عمر گزشتہ کی کتاب

    بیتے لمحات کے سوئے ہوئے طوفانوں میں

    تیرتے پھرتے ہیں پھوٹی ہوئی آنکھوں کے حباب

    تابش رنگ شفق آتش روئے خورشید

    مل کے چہرے پہ سحر آئی ہے خون احباب

    جانے کس موڑ پہ کس راہ میں کیا بیتی ہے

    کس سے ممکن ہے تمناؤں کے زخموں کا حساب

    آستینوں کو پکاریں گے کہاں تک آنسو

    اب تو دامن کو پکڑتے ہیں لہو کے گرداب

    دیکھتی پھرتی ہے ایک ایک منہ خاموشی

    جانے کیا بات ہے شرمندہ ہے انداز خطاب

    در بدر ٹھوکریں کھاتے ہوئے پھرتے ہیں سوال

    اور مجرم کی طرح ان سے گریزاں ہے جواب

    سرکشی پھر میں تجھے آج صدا دیتا ہوں

    میں ترا شاعر آوارہ و بے باک و خراب

    پھینک پھر جذبۂ بے تاب کی عالم پہ کمند

    ایک خواب اور بھی اے ہمت دشوار پسند

    مأخذ :
    • کتاب : Ek Khvab aur (Pg. 17)
    • مطبع : Liberty Art Press Proprietors: Maktaba Jamia Limited Pataudi House, Dariyaganj, New Delhi (2001)
    • اشاعت : 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے