Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک لڑکا

منظر لطیف

ایک لڑکا

منظر لطیف

MORE BYمنظر لطیف

    شہر مصنوعی قہقہوں سے اپنے

    دن کا آغاز کرتا ہے

    مگر ایک لڑکا جو سارا دن

    سگریٹ کے دھوئیں کے رقص کو دیکھتا رہتا ہے

    وہ بغاوت کر چکا ہے رات سے

    اور اب اس کے بدلے خدا سے کسی

    نئی چیز کی تخلیق کا مطالبہ کر رہا ہے

    وہ خدا سے چھپ کر

    اپنے تخیل سے ایک نئی کائنات

    تخلیق کر رہا ہے

    لیکن اس کے لیے اسے سمندر کی

    مچھلیوں سے کچھ رنگ ادھار لینے ہوں گے

    وہ زندگی کے کینوس سے سارے رنگ

    چرا لینا چاہتا ہے مگر

    سمندر اور زندگی مل کر اس کے سپنوں کے ساتھ

    مباشرت کر رہے ہیں

    بیس برس سے اپنی زندگی کو جھوٹی لوریاں

    سنا کر وہ تھک چکا ہے

    اس دنیا نے اسے سوتیلی ماں جتنا پیار دیا ہے

    وہ دن رات بس اس سوچ میں مبتلا ہے

    کہ کیا میں اپنے خوابوں سے نئی کائنات تخلیق کر سکوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے