Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک لڑکی

MORE BYامجد اسلام امجد

    گلاب چہرے پہ مسکراہٹ

    چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے

    وہ جب بھی کالج کی سیڑھیوں سے

    سہیلیوں کو لیے اترتی

    تو ایسے لگتا تھا جیسے دل میں اتر رہی ہو

    کچھ اس تیقن سے بات کرتی تھی جیسے دنیا

    اسی کی آنکھوں سے دیکھتی ہو

    وہ اپنے رستے میں دل بچھاتی ہوئی نگاہوں سے ہنس کے کہتی

    تمہارے جیسے بہت سے لڑکوں سے میں یہ باتیں

    بہت سے برسوں سے سن رہی ہوں

    میں ساحلوں کی ہوا ہوں نیلے سمندروں کے لیے بنی ہوں

    وہ ساحلوں کی ہوا سی لڑکی

    جو راہ چلتی تو ایسے لگتا تھا جیسے دل میں اتر رہی ہو

    وہ کل ملی تو اسی طرح تھی

    چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے گلاب چہرے پہ مسکراہٹ

    کہ جیسے چاندی پگھل رہی ہو

    مگر جو بولی تو اس کے لہجے میں وہ تھکن تھی

    کہ جیسے صدیوں سے دشت ظلمت میں چل رہی ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Barzakh (Pg. 123)
    • Author : Amjad Islam Amjad
    • مطبع : Mawara Publishers, Bahawalpur Road Lahore (1986)
    • اشاعت : 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے