ایک لڑکی
گلاب چہرے پہ مسکراہٹ
چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
وہ جب بھی کالج کی سیڑھیوں سے
سہیلیوں کو لیے اترتی
تو ایسے لگتا تھا جیسے دل میں اتر رہی ہو
کچھ اس تیقن سے بات کرتی تھی جیسے دنیا
اسی کی آنکھوں سے دیکھتی ہو
وہ اپنے رستے میں دل بچھاتی ہوئی نگاہوں سے ہنس کے کہتی
تمہارے جیسے بہت سے لڑکوں سے میں یہ باتیں
بہت سے برسوں سے سن رہی ہوں
میں ساحلوں کی ہوا ہوں نیلے سمندروں کے لیے بنی ہوں
وہ ساحلوں کی ہوا سی لڑکی
جو راہ چلتی تو ایسے لگتا تھا جیسے دل میں اتر رہی ہو
وہ کل ملی تو اسی طرح تھی
چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے گلاب چہرے پہ مسکراہٹ
کہ جیسے چاندی پگھل رہی ہو
مگر جو بولی تو اس کے لہجے میں وہ تھکن تھی
کہ جیسے صدیوں سے دشت ظلمت میں چل رہی ہو
- کتاب : Barzakh (Pg. 123)
- Author : Amjad Islam Amjad
- مطبع : Mawara Publishers, Bahawalpur Road Lahore (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.