ایک لڑکی کی موت
اس سے قبل
موت تمہیں ایک قطرہ بنا دے
دوسروں کی پلکوں پر
اٹک سکنے کی قوت سے لبریز
اگر تم پڑھنا چاہو ان شبدوں کو
جو ہوا پر رکھے جاتے ہیں
کہ ان کی خوشبو
قید کی ذلت سے روشناس نہ ہو
ان میں اشارہ ہے
کہساروں پر بلند ہونے کا
جب چھوٹے چھوٹے پتھر
لڑھکانے کی کوشش کرتے ہیں نیچے
اور تم
ان کے سروں کو کچل کر
اپنی سانسوں میں بلند ہوتی ہو
میدانوں کا اشارہ
جہاں کچھ دیر قبل گھر آباد تھے
اب وہاں تازہ ہوا
رکی ہوئی سسکیاں بہا لے گئی ہے
پرانے لوگ
اس لیے نئے پن سے گھبراتے ہیں
جلدی بدلتے وقت کا نظارہ
یہاں سے بہتر کہاں ہوگا
تم نئے پن سے خوف زدہ ہوئے بغیر
نئی سوچ کا ہتھیار
پنجے میں جکڑے
اس کی آنکھوں پر شعلے برسا دینا
تمہارے پھیپھڑوں میں اٹکتی سانسیں
نا امیدیوں کو مایوس کر کے
زندگی کی سہولت تلاش کریں
تو انہیں پڑھنا
اگر چاہو تو
شبد اپنا رنگ بدلتے رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.