Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک لڑکی کی موت

رفیع اللہ میاں

ایک لڑکی کی موت

رفیع اللہ میاں

MORE BYرفیع اللہ میاں

    اس سے قبل

    موت تمہیں ایک قطرہ بنا دے

    دوسروں کی پلکوں پر

    اٹک سکنے کی قوت سے لبریز

    اگر تم پڑھنا چاہو ان شبدوں کو

    جو ہوا پر رکھے جاتے ہیں

    کہ ان کی خوشبو

    قید کی ذلت سے روشناس نہ ہو

    ان میں اشارہ ہے

    کہساروں پر بلند ہونے کا

    جب چھوٹے چھوٹے پتھر

    لڑھکانے کی کوشش کرتے ہیں نیچے

    اور تم

    ان کے سروں کو کچل کر

    اپنی سانسوں میں بلند ہوتی ہو

    میدانوں کا اشارہ

    جہاں کچھ دیر قبل گھر آباد تھے

    اب وہاں تازہ ہوا

    رکی ہوئی سسکیاں بہا لے گئی ہے

    پرانے لوگ

    اس لیے نئے پن سے گھبراتے ہیں

    جلدی بدلتے وقت کا نظارہ

    یہاں سے بہتر کہاں ہوگا

    تم نئے پن سے خوف زدہ ہوئے بغیر

    نئی سوچ کا ہتھیار

    پنجے میں جکڑے

    اس کی آنکھوں پر شعلے برسا دینا

    تمہارے پھیپھڑوں میں اٹکتی سانسیں

    نا امیدیوں کو مایوس کر کے

    زندگی کی سہولت تلاش کریں

    تو انہیں پڑھنا

    اگر چاہو تو

    شبد اپنا رنگ بدلتے رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے