Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک لمحہ

بلراج کومل

ایک لمحہ

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    آج اس شب کے سناٹے میں نیند نے آنکھیں پھیری ہیں

    شہر تھکا ہارا خاموشی کی باہوں میں سوتا ہے

    یہاں وہاں خوابوں کے قطرے شبنم بن کر گرتے ہیں

    کبھی کبھی کتوں کی آوازیں گلیوں سے اٹھتی ہیں

    سڑکوں پر دن کی رونق کے بھوت پریشاں پھرتے ہیں

    زخموں کی مانند حسیں جسموں پہ برستے ہیں سکے

    شیشوں کے پیچھے افسردہ شمعیں اشک بہاتی ہیں

    دست طلب چوروں کو تاریکی میں راہ دکھاتا ہے

    لمحوں کے ساحل پر شورش ہستی لہریں گنتی ہے

    جانے کتنی امیدیں اس رات کے دل میں روتی ہیں

    اور مری نظروں کے آگے

    امکانات کے بھیگے بھیگے سایوں میں جگنو کی طرح

    فکر و تخیل کا اک لمحہ دھیرے دھیرے ابھرا ہے

    کتنے احساسات تڑپ اٹھے ہیں رات کے سینے میں

    ہائے اس لمحے کی آنکھیں کاش میں ان میں اتر پاؤں

    مأخذ :
    • کتاب : Lambi Barish (Pg. 30)
    • Author : Balraj Komal
    • مطبع : Sahitya Akademi, New Delhi (2002)
    • اشاعت : 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے