ایک لمحہ
جب بھی چوم لیتا ہوں ان حسین آنکھوں کو
سو چراغ اندھیرے میں جھلملانے لگتے ہیں
خشک خشک ہونٹوں میں جیسے دل کھنچ آتا ہے
دل میں کتنے آئینے تھرتھرانے لگتے ہیں
پھول کیا شگوفے کیا چاند کیا ستارے کیا
سب رقیب قدموں پر سر جھکانے لگتے ہیں
ذہن جاگ اٹھتا ہے روح جاگ اٹھتی ہے
نقش آدمیت کے جگمگانے لگتے ہیں
لو نکلنے لگتی ہے مندروں کے سینے سے
دیوتا فضاؤں میں مسکرانے لگتے ہیں
رقص کرنے لگتی ہیں مورتیں اجنتا کی
مدتوں کے لب بستہ غار گانے لگتے ہیں
پھول کھلنے لگتے ہیں اجڑے اجڑے گلشن میں
تشنہ تشنہ گیتی پر ابر چھانے لگتے ہیں
لمحہ بھر کو یہ دنیا ظلم چھوڑ دیتی ہے
لمحہ بھر کو سب پتھر مسکرانے لگتے ہیں
- کتاب : Nai Nazm ka safar (Pg. 130)
- Author : Khalilur Rahman Azmi
- مطبع : NCPUL, New Delhi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.