ایک لمحہ زندگی
دھوپ کی دکان سے
رتجگا خرید کر
شام نے پہن لیا ہے
جب کہ دوسری طرف
خامشی کے پاؤں سے
راستہ الجھ گیا
زندگی کے فرش سے اک آوارہ گرد یاد
ڈگمگا کے گر پڑی
اور جاتے وقت میرے کان میں یہ کہہ گئی
زندگی کے کینوس کو کھول
اس میں رنگ بھر
روشنی سے گاؤں تک کے راستے کو یوں بنا
راستے میں دوستی کے اک ہزار پیڑ ہوں
خوابوں کے حسیں پرندے
چہچہاتے باغوں میں ہوں نغمہ زن
مسکرا کے زندگی سے روز مل
مسکرا کے زندگی سے بات کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.