دن ڈھلے
مندروں کے کلس مسجدوں کے منارے گھروں کی چھتیں
سونے چاندی کے پانی سے دھلنے لگے
قلۂ کوہ سے چشم نظارہ لیکن بڑی دور تک
پگھلے سونے کی چادر کے نیچے تڑپتا ہوا
گہری ظلمت کا ایک بحر ذخار بھی
دیکھتی رہ گئی
کیسا منظر ہے یہ
میں ابھی عمر کے ڈھلتے سورج کی دنیا نہیں
پھر بھی میرے سنہرے دو پہرے تبسم کے نیچے کہیں
آنسوؤں کا سمندر نہ بے چین ہو
نیچے آؤ ذرا رفعت بام سے
اور دیکھو کبھی
کیسا عالم ہے یہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.