آج میری آنکھوں نے
کیا کہوں کہ کیا دیکھا
اس حسین دنیا کی
اک حسین شے دیکھی
شے نہ جانیے صاحب
بلکہ یوں سمجھ لیجے
ایک مخملی چادر
پر گلاب کی پتی
نور کے جزیرے پر
ایک چاند کا ٹکڑا
دل کی ایک مجذوبی
ایک حسن کی دنیا
یوںہی ایک گوشے میں
اک خموش سی لڑکی
نور بار و گل افشاں
پر سکون بیٹھی تھی
اس کی بھولی آنکھوں میں
آسماں کی پریوں نے
کاجلیں لگائیں تھیں
اس کے دونوں گالوں پر
خلد کے گلابوں نے
لالیاں بکھیریں تھیں
اس کی زلف کی چھاؤں
جاں بہ لب پرندوں کی
جاں بحال کرتی تھی
رنگ اس کے ہونٹوں کا
معجزے دکھاتا تھا
وہ کلام کرتی تھی
دل لرزتا جاتا تھا
آج میری آنکھوں نے
کیا کہوں کہ کیا دیکھا
ایک معجزہ دیکھا
ایک معجزہ دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.