ایک مہرے کا سفر
جب وہ کم عمر ہی تھا
اس نے یہ جان لیا تھا کہ اگر جینا ہے
بڑی چالاکی سے جینا ہوگا
آنکھ کی آخری حد تک ہے بساط ہستی
اور وہ معمولی سا اک مہرہ ہے
ایک اک خانہ بہت سوچ کے چلنا ہوگا
بازی آسان نہیں تھی اس کی
دور تک چاروں طرف پھیلے تھے
مہرے
جلاد
نہایت ہی سفاک
سخت بے رحم
بہت ہی چالاک
اپنے قبضے میں لیے
پوری بساط
اس کے حصے میں فقط مات لیے
وہ جدھر جاتا
اسے ملتا تھا
ہر نیا خانہ نئی گھات لیے
وہ مگر بچتا رہا
چلتا رہا
ایک گھر
دوسرا گھر
تیسرا گھر
پاس آیا کبھی اوروں کے
کبھی دور ہوا
وہ مگر بچتا رہا
چلتا رہا
گو کہ معمولی سا مہرہ تھا مگر جیت گیا
یوں وہ اک روز بڑا مہرہ بنا
اب وہ محفوظ ہے اک خانے میں
اتنا محفوظ ہے اک خانے میں
اتنا محفوظ کہ دشمن تو الگ
دوست بھی پاس نہیں آ سکتے
اس کے اک ہاتھ میں ہے جیت اس کی
دوسرے ہاتھ میں تنہائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.