Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک مجسمے کی زیارت

سید کاشف رضا

ایک مجسمے کی زیارت

سید کاشف رضا

MORE BYسید کاشف رضا

    تم ایک مجسمہ

    جو فن کار کی انگلیوں میں

    پروان نہیں چڑھا

    تم ایک مجسمہ

    جس پر سنگ مرمر

    نرم پڑ گیا

    میں ان انگلیوں کا دکھ

    جو تمہیں خلق کرنے کے

    وجد سے نہیں گزرا

    اور اس دل کا

    جو کھل نہیں سکا

    تمہاری پوروں کے ساتھ ساتھ

    تم آتی جاتی سانسیں

    میں

    دکھ ان سانسوں کا

    جو تم میں شامل نہیں ہوئیں

    دکھ ان آنکھوں کا

    کہ جب کھل رہے تھے

    تمہاری گواہ نہیں رہیں

    تم ایک پھول

    اپنی ذات سے کھلا ہوا

    میں دکھ

    تمہارے بدن سے ذات تک

    نارسا راستوں کا

    ان کے فاصلوں کا

    میں دکھ اپنے چہرے کا

    جس نے اپنے چہرے کا

    جس نے اپنی تمام شکنیں

    تم پر نرم کر دیں

    دل کے اس خلا کا

    جو تمہیں دیکھ کر

    آسمان جتنا ہو گیا

    میں دکھ اپنے خواب کا

    تم نے جس کی مزدوری نہیں دی

    میں دکھ اپنے خواب کا

    جو تمہارے بدن پر پورا ہو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے