Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک نئی بوطیقا

نجمہ منصور

ایک نئی بوطیقا

نجمہ منصور

MORE BYنجمہ منصور

    سنو

    تمہارے پھپھوند لگے جذبے

    اب کسی کو متأثر نہیں کر سکتے

    کیونکہ حروف تہجی سے لفظوں کی

    ایک نئی بوطیقا لکھی جا رہی ہے

    جس میں

    میم سے محبت د سے درد اور ج سے جدائی نہیں

    شاید ان لفظوں کو زنجیروں سے باندھ کر

    کسی اندھے کنویں میں پھینک دیا گیا ہے

    لفظ بھی اب تو سازشیں کرنے لگے ہیں

    محبت کو دیوار میں چن کر

    نفرتیں سینہ تان کر چلتی ہیں اور

    دکھ خوشیوں کو پتی پتی بکھیر کر کھلکھلاتے ہیں

    اور تو اور

    اب پرندے بھی آسمانوں پر نہیں اڑتے کہ

    کہیں کسی نا معلوم ڈرون کی زد میں آ کر

    زمیں بوس نہ ہو جائیں

    تتلی کے پروں پر نیل پڑے ہوئے ہیں اور

    بھونرے دندناتے پھرتے ہیں

    مگر کوئی آسماں نہیں پھٹتا

    اس لئے سنو

    لفظوں کی نئی بوطیقا لکھی جا رہی ہے تو

    اور کچھ نہیں تو تم

    اپنی آدھی ادھوری نظمیں

    اس میں پیش لفظ کے طور پر شامل کر دو

    اس سے پہلے کہ وہ

    کسی آتش دان کا ایندھن بنیں یا

    کسی کوڑے‌ دان سے ان کے پرزے

    ہوا کے ہاتھ لگ جائیں

    اور ہوا انہیں ریل کی پٹری پر پھینک آئے

    اور اس سے بھی پہلے کہ نظمیں خود کشی کر لیں اور

    لفظوں کی نوحہ خوانی سے دعائیں رستہ بھول جائیں

    یا پھر آؤ ایسا کریں کہ

    لفظوں کی نئی بوطیقا میں

    وہی پرانے لفظ ہی کاشت کریں یعنی

    میم سے محبت

    د سے درد

    اور ج سے جدائی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے