ایک نظم
کون سوچے کہ سورج کے ہاتھوں میں کیا ہے
ہواؤں کی تحریر پڑھنے کی فرصت کسی کو نہیں
کون ڈھونڈے
فضاؤں میں تحلیل رستہ
کون گزرے سوچ کے ساحلوں سے
خواہشوں کی سلگتی ہوئی ریت کو
کون ہاتھوں میں لے
کون اترے سمندر کی گہرائیوں میں
چاندنی کی جواں انگلیوں میں
انگلیاں کون ڈالے
کون سمجھے مرے فلسفے کو
جلد ہی یہ سفر ختم ہونے کو ہے
کسی بے نام و نشاں لمحے میں دل چاہتا ہے
دوریاں بس مری مٹھی میں سمٹ کر رہ جائیں
ڈوریاں خیمہ تنہائی کی کٹ کر رہ جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.