Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک نظم

انیس ناگی

ایک نظم

انیس ناگی

MORE BYانیس ناگی

    میں

    حیات مہمل کی جستجو میں

    سفر زمانے کا کر چکا ہوں

    میں اک جواری کی طرح ساری بساط اپنی لٹا چکا ہوں

    میں آدمی کے عظیم خوابوں کی سلطنت بھی گنوا چکا ہوں

    نہ جیب رخت سفر کا تحفہ لیے ہوئے ہے

    نہ ذہن میرا کسی تصور کا دکھ اٹھانے

    کسی محبت کا بوجھ سہنے کے واسطے اختلال میں ہے

    میں فاتح کی طرح چلا تھا

    جو راستے میں ملے مجھے

    وہ تیغ میری سے کٹ گئے تھے

    میں زائروں کے لباس میں

    قرض خوں بہا کا اتارنے، سر منڈا کے یوں ہی نکل گیا تھا

    کہ لوٹ آؤں گا

    ایک دن

    پھر بتاؤں گا میں حیات مہمل کا راز کیا ہے؟

    یہ خواب ہے یا خیال ہے؟

    میں حیات مہمل کی جستجو میں

    سفر زمانے کا کر چکا ہوں

    میں بے نوا بے گیاہ اور بے ثمر شجر ہوں

    جو سو زمانوں کی دھول میں بے بصر بھکاری کی طرح

    اپنی ہی آستیں میں لرز رہا ہے!

    مأخذ :
    • کتاب : Saweera (magazine-56 (Pg. 50)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے