سنو ہم درختوں سے پھل توڑتے وقت
ان کے لیے ماتمی دھن بجاتے نہیں
سنو پیار کے قہقہوں
اور بوسوں کے معصوم لمحوں میں ہم
آنسوؤں کے دیوں کو جلاتے نہیں
اور تم لمس بوسوں
سلگتی ہوئی گرم سانسوں میں
آنسو ملانے پہ کیوں تل گئی ہو
سنو آنسوؤں کا مقدر
تمہارا مقدر نہیں
تم ابھی موسموں سے پرے
اپنی روداد کے سلسلوں سے پرے
دور تک جاؤ گی
کامراں جاؤ گی
تم نہ جانے کہاں میری پرواز سے
میری رفتار سے میری ہر بات سے
اور بھی دور تک جاؤ گی
میں کہیں راہ میں خاک ہو جاؤں گا
آنسوؤں کو بچا کر رکھو
ان کا بھی ایک سمے آئے گا
- کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 543)
- Author : shamim hanfi and mazhar mahdi
- مطبع : qaumi council bara-e-farogh urdu (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.