گھر بنا کر قید ہو جانے سے بہتر ہے کہ ہم
خیمۂ افلاک کے نیچے گزاریں زندگی
جس کی کوئی حد نہیں
اک سرے سے ہم سفر آغاز بھی کر لیں اگر
موت تک دوجے سرے کو پا نہ پائیں گے کبھی
کس لیے پھر مختصر سی
چار دیواری میں خود کو قید کرنے کے لئے
گھر بنانے کی تمنا ہم کریں
قید ہی موت ہے اور موت سے
جس قدر ممکن ہو اتنا دور رہنا چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.