ایک نظم
ہم
آخری بار کسی
خواب میں ملے تھے
لیکن
شراب شہد
اور پنیر کا ذائقہ بھی
الوداعی بوسے کی لذت
دھندلا نہیں سکا
تم سے
بچھڑنے کے بعد
میں نے
کبھی
آنسوؤں پر
برائے فروخت کا ٹیگ نہیں لگایا
اور
اپنے
قہقہوں کا کھوکھلا پن
ساری زندگی
جرعہ جرعہ پیتا رہا
تمہاری آنکھیں
کسی فراموش شدہ
اسٹیشن کے بک اسٹال پر ٹنگی
رہ گئیں
اور باتیں
خامشی کے طاقچوں میں جلتی رہیں
ادھورے عہد ناموں پہ لکھے نام
تاریخ کی یاد داشت
سے محو ہو جاتے ہیں
لیکن ایک نظم
انہیں زندہ رکھ سکتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.