Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

''ایک نظم کہیں سے بھی شروع ہو سکتی ہے''

ثروت حسین

''ایک نظم کہیں سے بھی شروع ہو سکتی ہے''

ثروت حسین

MORE BYثروت حسین

    ایک نظم کہیں سے بھی شروع ہو سکتی ہے

    جوتوں کی جوڑی سے

    یا قبر سے جو بارش میں بیٹھ گئی

    یا اس پھول سے جو قبر کی پائینی پر کھلا

    ہر ایک کو کہیں نہ کہیں پناہ مل گئی

    چینٹیوں کو جائے نماز کے نیچے

    اور لڑکیوں کو مری آواز میں

    مردہ بیل کی کھوپڑی میں گلہری نے گھر بنا لیا ہے

    نظم کا بھی ایک گھر ہوگا

    کسی جلا وطن کا دل یا انتظار کرتی ہوئی آنکھیں

    ایک پہیہ ہے جو بنانے والے سے ادھورا رہ گیا ہے

    اسے ایک نظم مکمل کر سکتی ہے

    ایک گونجتا ہوا آسمان نظم کے لیے کافی ہوتا ہے

    لیکن یہ ایک ناشتہ دان میں با آسانی سما سکتی ہے

    پھول آنسو اور گھنٹیاں اس میں پروئی جا سکتی ہیں

    اسے اندھیرے میں گایا جا سکتا ہے

    تہواروں کی دھوپ میں سکھایا جا سکتا ہے

    تم اسے دیکھ سکتی ہو

    خالی برتنوں خالی قبضوں اور خالی گہواروں میں

    تم اسے سن سکتی ہو

    ہاتھ گاڑیوں اور جنازوں کے ساتھ چلتے ہوئے

    تم اسے چوم سکتی ہو

    بندرگاہوں کی بھیڑ میں

    تم اسے گوندھ سکتی ہو

    پتھر کی ماند میں

    تم اسے اگا سکتی ہو

    پودینے کی کیاریوں میں

    ایک نظم

    کسی بھی رات سے تاریک نہیں کی جا سکتی

    کسی تلوار سے کاٹی نہیں جا سکتی

    کسی دیوار میں قید نہیں کی جا سکتی

    ایک نظم

    کہیں بھی ساتھ چھوڑ سکتی ہے

    بادل کی طرح

    ہوا کی طرح

    راستے کی طرح

    باپ کے ہاتھ کی طرح

    مأخذ :
    • کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 118)
    • Author : ثروت حسین
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے