Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک نظم

زاہدہ زیدی

ایک نظم

زاہدہ زیدی

MORE BYزاہدہ زیدی

    میں نے ڈھونڈا تمہیں لمحوں کے سیہ خانے میں

    سرمگیں رات کا لرزیدہ ستارہ جیسے

    عمر جس کی ہو بس اک شب کی پریشاں نظری

    تم نے دیکھا مجھے

    ایام کے چٹخے ہوئے آئینے میں

    شمع خود سوختہ کی طرح

    پگھلتے ہوئے لمحہ لمحہ

    برق پا وقت کی ہر موج ہے

    خاشاک ہیں یہ شام و سحر یہ مہ و سال

    کوئی لرزیدہ ستارہ

    کوئی ہر لحظہ پگھلتی ہوئی شمع ہستی

    رات کی بانہوں میں

    چند دہکے ہوئے انگاروں کی سوغات لیے

    کسی مقسوم کسی معنیٔ موہوم کا رشتہ ڈھونڈیں

    یہ بھی ممکن نہیں

    یہ بھی نہیں تقدیر وجود

    برق پا وقت کی ہر موج ہے

    سیماب سے اصنام ترشتے ہیں کہاں

    حلقہ در حلقہ حبابوں ہی کی زنجیریں ہیں

    کیا کسی خواب کے چہرے سے اٹھائے کوئی سنگین حقیقت کی نقاب

    کیوں کسی برق صفت لمحے کا دامن تھامے

    کس لئے کھوئے ہوئے وقت کا ماتم

    کہ یہ ماتم کدہ فردا بھی ہے امروز بھی

    دیروز بھی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 43)
    • Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
    • مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
    • اشاعت : 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے