Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک نظم صرف تمہارے لیے

تسنیم عابدی

ایک نظم صرف تمہارے لیے

تسنیم عابدی

MORE BYتسنیم عابدی

    مجھ میں آتش جو چھپی ہے اسے بھڑکانے میں

    وصل سے زیادہ ترے ہجر کی خواہش ہے مجھے

    جسم اور جان سے آگے بھی کوئی دنیا ہے

    اور ان راہوں میں تنہا ہی بھٹکنا ہے مجھے

    اور ان راہوں میں تنہا ہی بھٹکنا ہے مجھے

    تجھ کو تسخیر بدن کی ہی رہی ہے خواہش

    اور میں روح کے سودے کے لیے سوچتی ہوں

    تجھ کو معلوم ہے جو شے بھی میسر آ جائے

    اس کی پھر قدر کہاں رہتی ہے

    میں تجھے سونپ دوں خود کو تو خسارہ ہے بہت

    ڈوبنے کے لیے آنکھوں کا کنارہ ہے بہت

    کیا یہ ممکن ہے کہ تو رنگ میں بھی رنگ لے اپنے

    اور دامن پہ مرے داغ بھی کوئی نہ لگے

    وصل کے بعد تو حیرت میں کمی آتی ہے

    پھر جنوں خیزی کی شدت میں کمی آتی ہے

    حیرت عشق کی گم نام مسافر ہوں مجھے

    ایسا رد کر مری حیرت میں اضافہ ہو جائے

    اور اس عشق کی شدت میں اضافہ ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے