ایک نظم
یہ کون آ رہا ہے
نگاہوں میں وحشت کا صحرا لیے
اور سر پر اٹھائے ہوئے
غم روز و شب کی سیاہی کا جنگل
یہ چہرہ ہے یا کہ گزرتے ہوئے
وقت کا ایک اجاڑ اور بیابان تنہا جزیرہ
یہ لب ہیں کہ بنجر زمینوں کے پتھر
جہاں پر کوئی لفظ اگتا نہیں
یہ آنکھیں ہیں یا کوئی اندھا کنواں ہے
کہ جس میں کوئی خواب کا قافلہ ڈوب کر مر گیا ہے
یہ دست گراں ہے کہ برگ خزاں دیدہ
سوکھی ہوئی زرد شاخوں پہ لٹکے ہوئے
یہ ٹانگیں ہیں یا مردہ سارس
جنہیں بھوکے پیاسے خطرناک وحشی درندے
مسلسل گھسیٹے چلے جا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.