یہ لوگ لمس کے میلے سے بے خبر چپ چاپ
گھروں کی سمت رواں ہیں
یہ ہسپتال یہ شور
یہ پارک راتوں کی بستی ہیں اشتہاروں کے لفظ
یہ بورڈ کچلی ہوئی جنس کی علامت ہیں
تھکے ہوئے ہیں یہ سب خاکے مسخ ہیں چہرے
وہاں کھڑی ہے کسی بس کے انتظار کی بھیڑ
کسی کو ہلکا سا اک دھکا دے کے یہ دیکھو
وہ بڑبڑاتا ہے یا معتبر رویے کو
بدن سے اپنے الگ کر کے گالی بکتا ہے
یہاں ڈرامہ تو چھوٹا سا کھیل کر دیکھو
کہ میک اپوں کی تہوں میں گڑے ہوئے چہرے
دھلی دھلائی شباہت سے کیوں مماثل ہیں
شریف چہروں کے یہ خول
کس طرح
چیچک
کمینگی کو چھپاتے ہیں
تیز نظروں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.