Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک نرالا کھیل

زیب عثمانیہ

ایک نرالا کھیل

زیب عثمانیہ

MORE BYزیب عثمانیہ

    آؤ تمہیں اک کھیل بتائیں

    چھوٹا سا اک گاؤں بسائیں

    اس میں کھیت اور باغ لگائیں

    جب ان باغوں میں پھل آئیں

    سب آپس میں بانٹ کے کھائیں

    آؤ تمہیں اک کھیل بتائیں

    حکم ہوا اس گاؤں کے اندر

    دھرتی کا مالک ہے ایشور

    راجہ کساں سب اس کے چاکر

    سب اس آگے سیس نوائیں

    آؤ تمہیں اک کھیل بتائیں

    مل کر کر دیں حکم یہ جاری

    کاہل رہنا جرم ہے بھاری

    اور ہے پاپ بڑا بیکاری

    کام کریں جو وہ سکھ پائیں

    آؤ تمہیں اک کھیل بتائیں

    لڑنے میں نہیں کوئی برائی

    ہو جاتی ہے من کی صفائی

    رہے نہ لیکن صدا لڑائی

    لڑیں بھڑیں خود ہی من جائیں

    آؤ تمہیں اک کھیل بتائیں

    دھونس کسی کی ہو نہ کسی پر

    مکھیا سیوک ایک برابر

    کام کریں جو سب سے بڑھ کر

    زیبؔ وہی اچھے کہلائیں

    آؤ تمہیں اک کھیل بتائیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے