ایک پیدل چلنے والے دوست کا نوحہ
ہجوم سے بچ کے
سونے سونے خموش رستوں پہ چلنے والا
وہ اس زمانے میں پا پیادہ مسافرت کا امین
رستہ بدل چکا ہے
نظر عبث اس کا نقش
مانوس راستوں پر
تلاش کر کے چونکتی ہے
مجھے خبر ہے وہ جا چکا ہے
وہ جا بجا راہ میں ابھرتی شبیہ اس کی
نگاہ کی تشنگی نے مثل سراب ایجاد کر رکھی ہے
جب آخری بار اس کو دیکھا
تو اس کا رستہ بدل چکا تھا
ہر اک طریقہ بدل چکا تھا
ہجوم سے بچ کے چلنے والا
ہجوم کے ساتھ چل رہا تھا
جب آخری بار اس کو دیکھا
تو عمر بھر کی مسافرت کے خلاف
اس کو سوار دیکھا
اور اس کے پہلو میں پا پیادہ ہجوم کو سوگوار دیکھا
- کتاب : sarabon ke sadaf (Pg. 140)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.