ہندو مسلم بھید مٹا
سب سے اپنی یاری رکھ
چاہے اپنی جان گنوا
آن وطن کی پیاری رکھ
دشمن سے بھی یاری رکھ
ایسی بھی دل داری رکھ
مایوسی سے مت گھبرا
کوشش اپنی جاری رکھ
پہلے دینی فرض نبھا
پیچھے دنیا داری رکھ
دور سفر پر جانا ہے
چلنے کی تیاری رکھ
کھوٹے سکے مت اپنا
آنکھوں میں بیداری رکھ
ٹھونک بجا کر سب کو دیکھ
اتنی تو ہشیاری رکھ
تیرے کام یہ آئیں گی
باتیں دھیان میں ساری رکھ
چاہے جتنے دیپ جلا
ایک گلی اندھیاری رکھ
نورؔ غزل کے پھول کھلا
مشق سخن کو جاری رکھ
لفظوں کو گل ریز بنا
نظم و غزل معیاری رکھ
- کتاب : Shahar Ki Faseelon Se (Pg. 108)
- Author : Noor Muneeri
- مطبع : Khan Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.