ایک دن تھکا ماندہ
ایک شام بے معنی
ایک رات حیراں سی
میرے ساتھ یہ تینوں
میرے گھر میں رہتے ہیں
ایک دوسرے سے کم
اپنے آپ سے ہم لوگ
بات کرتے رہتے ہیں
الجھے سلجھے لمحوں کی
وقت چادریں بن کر
ہم کو ڈھانپ دیتا ہے
دیکھتا نہیں مڑ کر
جلد جلد کٹتا ہے
ہم جو دیکھنا چاہیں
وہ نظر چراتا ہے
ایک پھول سا بچہ
بے خبر نڈر سچا
میرے گھر کے کمروں میں
آ کے غل مچاتا ہے
منجمد خموشی کو
توڑتی ہنسی اس کی
اس طرح بکھرتی ہے
جیسے ٹھہرے پانی میں
کوئی کنکری پھینکے
عکس جھوم جھوم اٹھے
موج موج لہرائے
ایک دن تھکا ماندہ
جاگ جاگ جاتا ہے
ایک شام بے معنی
حرف حرف سجتی ہے
ایک رات حیراں سی
آنکھ موند لیتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.