Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک پراسرار صدا

بلراج کومل

ایک پراسرار صدا

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    اس کے ہنسنے اور رونے کی صدا

    ہو گئی تھی

    کچھ دنوں سے ایک سی

    اب وہ اکثر دن میں سوتا

    اور شب بھر جاگتا

    گھومتا تھا شہر کی سڑکوں پہ تنہا صبح تک

    اک صدا

    سونی فضاؤں میں لگاتا

    گونج سنتا

    پھر لگاتا

    چلتا جاتا

    بے تکاں

    لوگ اب سوتے تھے راتوں کو نہ شاید جاگتے

    اک عجب عالم تھا

    سنتے تھے جونہی آواز اس کی دور سے

    وہ جو مصروف فغاں تھے سوچتے

    ہے کوئی بد بخت ان جیسا

    کسی ٹیڑھے سفر میں

    بے اماں

    اور جو سرشار تھے موج ضیا کی راہ میں

    وہ بھی ظرف سرخوشی کی داد دیتے تھے اسے

    ایک سناٹا ہے اب ہر رہگزر پر چار سو

    جاں بحق، کچھ روز گزرے

    ہو گیا وہ شخص

    یہ افواہ ہے

    کیا عجب آفت مکینوں کے سروں پر آ پڑی

    اپنے غم کی اور خوشی کی

    اس صدا کے فیض سے

    مل گئی تھی ان کو اک پہچان سی

    کیا ہوا یہ حادثہ کیسے ہوا

    وہ بھی آخر کھو گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے