Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک روشن جواں جستجو

ناہید قاسمی

ایک روشن جواں جستجو

ناہید قاسمی

MORE BYناہید قاسمی

    جستجو کا نڈر قافلہ

    مشعلیں تھام کر، رات کو چیرتا

    ہنستا گاتا ہوا، اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا

    سب کے چہروں پر روشن ہوئیں کاوشیں

    کھوجی آنکھوں میں جھلمل ستارے جلے

    کتنی روشن فضا کتنی روشن فضا!!

    آؤ اپنے قدم تیز کر لیں کہ وہ سامنے اپنی محنت کا پودا تناور شجر بن گیا

    پر یہ روشن فضا میں دھندلکا سا کیوں چھا گیا

    (مشعلوں کو جلائے رکھو ساتھیو، گیت گاتے رہو، آگے بڑھتے رہو)

    ایک چمکیلا گوشہ دکھائی نہیں دے رہا، کن اندھیروں کی فوجوں کا حملہ ہوا

    (مشعلوں کو جلائے رکھو)

    منزلیں تو قریب آ گئیں

    پھر یہ قدموں میں بیڑی سی کیا!

    پھر یہ آنکھوں پہ بادل سے کیوں

    مشعلوں کی قطاریں رکیں (اور چلتے ہوئے سائے بھی تھم گئے)

    گیت سب طوق گردن ہوئے

    قافلہ دائرہ بن گیا جھک گیا رو دیا

    ایک منظر سدا کے لیے گیلی آنکھوں میں زندہ ہوا

    ایک بازو گرا

    ایک مشعل بجھی

    ایک روشن جواں جستجو سو گئی

    ایک چمکیلا گوشہ اندھیرا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے