aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک رخ

افتخار عارف

ایک رخ

افتخار عارف

MORE BYافتخار عارف

    وہ فرات کے ساحل پر ہوں یا کسی اور کنارے پر

    سارے لشکر ایک طرح کے ہوتے ہیں

    سارے خنجر ایک طرح کے ہوتے ہیں

    گھوڑوں کی ٹاپوں میں روندی ہوئی روشنی

    دریا سے مقتل تک پھیلی ہوئی روشنی

    سارے منظر ایک طرح کے ہوتے ہیں

    ایسے ہر منظر کے بعد اک سناٹا چھا جاتا ہے

    یہ سناٹا طبل و علم کی دہشت کو کھا جاتا ہے

    سناٹا فریاد کی لے ہے احتجاج کا لہجہ ہے

    یہ کوئی آج کی بات نہیں ہے بہت پرانا قصہ ہے

    ہر قصے میں صبر کے تیور ایک طرح کے ہوتے ہیں

    وہ فرات کے ساحل پر ہوں یا کسی اور کنارے پر

    سارے لشکر ایک طرح کے ہوتے ہیں

    RECITATIONS

    افتخار عارف

    افتخار عارف,

    افتخار عارف

    ایک رخ افتخار عارف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے