ایک ساحلی دن
سمندر بے کرانی کا انوکھا سلسلہ ہے
آسماں بھی اپنے نیلے پن سے اکتایا ہوا ہے
پانیوں پر چلتے چلتے
نم ہوا کے پاؤں بھی شل ہو چکے ہیں
بادباں سونے لگے ہیں
ساحلوں پر
آفتابی غسل کرتی لڑکیاں بھی
لوٹ کر اپنے گھروں کو جا چکی ہیں
ریت پر پھیلے ہوئے ہیں
ان کے قدموں کے نشاں
جسموں کی ننگی باس
مشروبات کے بے کار ٹن
تصویر میں اوندھا پڑا ہے
زندگی کی شام میں بھیگا ہوا
اک دن!
- کتاب : Pani mein gum khawab (Pg. 47)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.