Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک سوال

مسعودہ امام

ایک سوال

مسعودہ امام

MORE BYمسعودہ امام

    قصہ ہے یہ دو سال پہلے کا

    اک معصوم سی بچی کے بچپنے کا

    پوچھا مجھ سے بیٹی کی بیٹی نے

    یعنی پیاری سی اک نواسی نے

    نانو کبھی جاڑوں میں کبھی گرمی میں

    اور کبھی تیز موسلا دھار بارش میں

    کیا کیا کہانیاں آپ مجھے سناتی ہیں

    سنتے سنتے میں کبھی سو جاتی ہوں

    کبھی محو حیرت بنی تخیل میں کھو جاتی ہوں

    میرا ننھا سا ذہن مایوس سا رہ جاتا ہے

    قصۂ یوسف کی زلیخا تو بالکل ہی بھاتی نہیں

    ہاں یوسف کی محبت میں ان کے بابا کا رونا دل دکھاتا ہے

    کشتیٔ نوح میں جانوروں کا ہجوم اف اللہ

    موسیٰ کی چھڑی سانپ بن جانا بہت ڈراتا ہے

    آج موسم تو بڑا گرم ہے اور بجلی بھی گل

    میں آج آپ سے اک سوال پوچھتی ہوں نانو

    دنیا گر نہ گھومتی تو یہ موسم گرما کیسے آتا

    باغ میں پھولوں کی بہار سردیوں میں ہی کیوں آتی ہے

    جنت کا منظر تو بڑا خوش نما بتایا آپ نے

    اللہ تو بڑا رحیم و کریم ہے تو پھر جہنم کیوں بنائی

    جستجو ہے یہ مجھے کہ آدم و حوا جو دنیا میں آئے

    کون سی رت چل رہی تھی اور کون سا تھا موسم

    زمیں تپ رہی تھی یا سردیوں کی تھی ٹھنڈی رات

    چل رہی تھی پت جھڑ کی گرم ہوائیں یا تھا سرسبز موسم برسات

    سوچ کر میرے ان سوالوں کا جواب بتائیں

    تب پھر آپ اس قصہ کو آگے بڑھائیں

    ان قصوں کی حقیقت میں میں بہت کھو جاتی ہوں

    اسی لئے ٹی وی کھول رنگینیوں میں گم ہو جاتی ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے