Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک شبیہ

مجید امجد

ایک شبیہ

مجید امجد

MORE BYمجید امجد

    کچھ دنوں سے قریب دل ہے وہ دن

    جب اچانک اسی جگہ اک شکل

    میری آنکھوں میں مسکرائی تھی

    ایک پل کے لیے تو ایک وہ شکل

    جانے کیا کچھ تھی جھوٹ بھی سچ بھی

    شاید اک بھول شاید اک پہچان

    کچھ دنوں سے تو جان بوجھ کے اب

    یہ سمجھنے لگا ہوں میں ہی تو ہوں

    جس کی خاطر یہ عکس ابھرا ہے

    کچھ دنوں سے تو اب میں دانستہ

    اس گماں کا فریب کھاتا ہوں

    روز اک شکل اس دوراہے پر

    اب مرا انتظار کرتی ہے

    ایک دیوار سے لگی ہر صبح

    ٹکٹکی باندھے نیم رخ یکسو

    اب مرا انتظار کرتی ہے

    میں گزرتا ہوں مجھ کو دیکھتی ہے

    میں نہیں دیکھتا وہ دیکھتی ہے

    اس کے چہرے کی ساخت ساعت دید

    زرد ہونٹوں کی پتریاں پیتل

    سرخ آنکھوں کی ٹکڑیاں قرمز

    روغنی دھوپ میں دھنستے ہوئے پاؤں

    منتظر منتظر اداس اداس

    اک یہی چہرہ ایک پل کے لیے

    جانے کیا کچھ تھا لیکن اب تو مجھے

    اپنی یہ بھول بھولتی ہی نہیں

    ایک دن یہ شبیہ دیکھی تھی

    کچھ دنوں سے قریب دل ہے وہ دن

    کچھ دنوں سے تو بیتتے ہوئے دن

    اسی اک دن میں ڈھلتے جاتے ہیں

    دن گزرتے ہیں اب تو یوں جیسے

    عمر اس دن کا ایک حصہ ہے

    عمر گزری یہ دن نہیں گزرا

    جس طرف جاؤں جس طرف دیکھوں

    مجھ سے اوجھل بھی مرے سامنے بھی

    شکل اک ٹین کے ورق پہ رہی

    شکل اک دل کے چوکھٹے میں رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے