Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک شجر

نور دہلوی

ایک شجر

نور دہلوی

MORE BYنور دہلوی

    اک شجر مجھ سے یوں ہوا گویا

    آپ میری لذت کے معنی جانتے ہیں کیا

    میں یہ بولا نہیں بتاؤ تم

    پھر وہ بولا سنو مری روداد

    میں تو ایسا شجر ہوں سایہ دار

    جس کے دامن میں سینکڑوں پنچھی

    شام ڈھلتے ہی

    روزانا ہی آ کے سوتے ہیں

    چین سے اکثر

    اور تھکے ہارے اجنبی راہی

    مجھ سے مل کر سکون پاتے ہیں

    میرے سائے میں گنگناتے ہیں

    گیت گاتے ہیں پیار کے اکثر

    اور بہت سے شرارتی بچے

    جانے پہچانے اور بہت سے لوگ

    مجھ سے بولے بغیر ہی مجھ پر

    سنگساری سے میرے ماتھے کو

    سرخ رو بناتے ہیں

    اس کی عوض میں ہمیشہ ہی

    اپنے پھولوں کی برشگالی سے

    اپنی ہستی کے سارے ثمروں کو

    ان کی آمد و خیر مقدم میں

    خود بخود بڑھ کے پیش کرتا ہوں

    چوٹیں کھا کے ہنستا ہوں

    ان پہ جاں چھڑکتا ہوں

    ہنس کے جیتا ہوں

    ہنس کے مرتا ہوں

    پھر بھی وہ

    مجھ کو چھوڑ جاتے ہیں

    اور میں

    انتظار کرتا ہوں

    ان کے لوٹ آنے کا

    ہاتھ میں لیے پتھر

    آپ میری لذت کے

    معنی جان لو اب تو

    انتظار لذت ہے

    زخم ہی مسرت ہے

    میں نے یہ ہی سمجھا ہے

    میں نے یہ ہی سمجھا ہے

    میں نے یہ ہی جانا ہے

    میرا دین الفت ہے

    میرا فرض خدمت ہے

    زندگی شہادت ہے

    کائنات وحدت ہے

    عشق ہی عبادت ہے

    ہر کرم سے لذت ہے

    ہر ستم میں لذت ہے

    آپ میری لذت کے

    معنی جان کر اب تو

    کیا مجھے نوازیں گے

    میرے پاس آئیں گے

    ہاتھ میں لیے پتھر

    ہاتھ میں لیے پتھر

    میں کیا جواب دوں اس کو

    میرے ہاتھ خالی ہیں

    اس کے لب سوالی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے