Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک صبح

سحر رامپوری

ایک صبح

سحر رامپوری

MORE BYسحر رامپوری

    سنور رہے تھے ہوا کے لطیف جھونکے

    ابھر رہے تھے گلوں سے بہار کے نقشے

    نکھر رہے تھے بصارت نواز نظارے

    بکھر رہے تھے سماعت پہ کیف زا نغمے

    سدھر رہے تھے بگڑ کر حیات کے لمحے

    سنک رہی تھی مسرت میں ڈوب کر پروا

    چٹک رہا تھا بہ انداز خاص ہر غنچہ

    مہک رہی تھی مگر چاندنی بھری دنیا

    لہک رہا تھا سرور و نشاط میں سبزہ

    جھلک رہا تھا ہواؤں میں رنگ موجوں کا

    گزر رہی تھی رو پہلی تراوتوں سے نظر

    بپھر رہی تھیں غنائی حرارتیں اکثر

    ٹھٹھر رہا تھا شہابی تبسموں کا اثر

    اتر رہا تھا فضائی جمود عالم پر

    ٹھہر رہا تھا جمالی حقیقتوں کا جگر

    بدل رہی تھی فضائے خموش نوعیت

    ابل رہا تھا بہ ہر گام چشمۂ فرحت

    مچل رہی تھی دلوں میں خلوص کی نزہت

    نکل رہی تھی حد لطف نوم سے فطرت

    بہل رہی تھی سہانے سموں سے محویت

    بسا چکی تھی دماغوں کو رات کی رانی

    اڑا رہے تھے دھندلکے الاپ کوئل کی

    لٹا رہا تھا تجلی ستارۂ سحری

    سحرؔ نے بعد ادائے نیاز معبودی

    علی الخصوص بصد عجز یہ دعا مانگی

    سکوں رہے کہ زمانہ کو انقلاب رہے

    ہر ایک سعی میں نجمہؔ تو کامیاب رہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے