Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک سورج کی کہانی

ذوالنورین

ایک سورج کی کہانی

ذوالنورین

MORE BYذوالنورین

    زمین گردش میں ہے

    اور دنیا سفر میں

    اور اب موسم ایسے اڑا جاتا ہے

    جیسے حسرتوں کا صحرا ہو

    جہاں قدموں کے نشان ملیں نہ خیموں کے

    جسے ان ریگزاروں میں بچھڑنے کا شوق ہو

    اپنی رفتار لے کر چلے اپنا ستارہ لے کر چلے

    بادبان رقص میں ہے

    اور کشتی بھنور میں

    اور اب وقت ایسے اڑا جاتا ہے

    جیسے ریت کا سمندر ہو

    جہاں سکوت کی لذت ملے نہ سائے کی

    جسے ان سرابوں میں بکھرنے کا شوق ہو

    اپنی چھاؤں لے کر چلے اپنا کنارہ لے کر چلے

    روح سفر میں ہے

    اور یادیں قبر میں

    اور اب طلسم موت کا ایسے کھلا جاتا ہے

    جیسے گھر کا آخری دروازہ ہو

    جہاں حجتوں سے اماں ملے نہ دلیلوں سے

    جسے ان آسمانوں میں بھٹکنے کا شوق ہو

    اپنی سرکشی لے کر چلے اپنا اندھیرا لے کر چلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے