ایک ترانہ مجاہدینِ فلسطین کے لیے
دلچسپ معلومات
فیض کی یہ نظم انکی مشہور زمانہ نظم 'ہم دیکھیںگے' سے کافی ملتی جلتی ہے- یہ نظم انہوں نے فلسطین کے مجاہدوں کے نام ١٥ جون ١٩٨٣ کو لکھی تھی- یاسر عرفات سے فیض کی قریبی دوستی تھی-
ہم جیتیں گے
حقا ہم اک دن جیتیں گے
بالآخر اک دن جیتیں گے
کیا خوف ز یلغار اعدا
ہے سینہ سپر ہر غازی کا
کیا خوف ز یورش جیش قضا
صف بستہ ہیں ارواح الشہدا
ڈر کاہے کا
ہم جیتیں گے
حقا ہم اک دن جیتیں گے
قد جاء الحق و زھق الباطل
فرمودۂ رب اکبر
ہے جنت اپنے پاؤں تلے
اور سایۂ رحمت سر پر ہے
پھر کیا ڈر ہے
ہم جیتیں گے
حقا ہم اک دن جیتیں گے
بالآخر اک دن جیتیں گے
- کتاب : Nuskha-haa-e-Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 700)
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.