Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک تصویر رنگ

ساحر لدھیانوی

ایک تصویر رنگ

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    میں نے جس وقت تجھے پہلے پہل دیکھا تھا

    تو جوانی کا کوئی خواب نظر آئی تھی

    حسن کا نغمۂ جاوید ہوئی تھی معلوم

    عشق کا جذبۂ بے تاب نظر آئی تھی

    اے طرب زار جوانی کی پریشاں تتلی

    تو بھی اک بوئے گرفتار ہے معلوم نہ تھا

    تیرے جلووں میں بہاریں نظر آتی تھیں مجھے

    تو ستم خوردۂ ادبار ہے معلوم نہ تھا

    تیرے نازک سے پروں پر یہ زر و سیم کا بوجھ

    تیری پرواز کو آزاد نہ ہونے دے گا

    تو نے راحت کی تمنا میں جو غم پالا ہے

    وہ تری روح کو آباد نہ ہونے دے گا

    تو نے سرمائے کی چھاؤں میں پنپنے کے لیے

    اپنے دل اپنی محبت کا لہو بیچا ہے

    دن کی تزئین فسردہ کا اثاثہ لے کر

    شوخ راتوں کی مسرت کا لہو بیچا ہے

    زخم خوردہ ہیں تخیل کی اڑانیں تیری

    تیرے گیتوں میں تری روح کے غم پلتے ہیں

    سرمگیں آنکھوں میں یوں حسرتیں لو دیتی ہیں

    جیسے ویران مزاروں پہ دیے جلتے ہیں

    اس سے کیا فائدہ رنگین لبادوں کے تلے

    روح جلتی رہے گھلتی رہے پژمردہ رہے

    ہونٹ ہنستے ہوں دکھاوے کے تبسم کے لیے

    دل غم زیست سے بوجھل رہے آزردہ رہے

    دل کی تسکیں بھی ہے آسائش ہستی کی دلیل

    زندگی صرف زر و سیم کا پیمانہ نہیں

    زیست احساس بھی ہے شوق بھی ہے درد بھی ہے

    صرف انفاس کی ترتیب کا افسانہ نہیں

    عمر بھر رینگتے رہنے سے کہیں بہتر ہے

    ایک لمحہ جو تری روح میں وسعت بھر دے

    ایک لمحہ جو ترے گیت کو شوخی دے دے

    ایک لمحہ جو تری لے میں مسرت بھر دے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Sahir (Pg. 96)
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے