ایک ٹھنڈی اوس میں لپٹی نظر کی روشنی ہے
ایک ٹھنڈی اوس میں لپٹی نظر کی روشنی ہے
اور لبوں پر گزرے وقتوں کی پرانی چاشنی ہے
اور میں ہوں
فلسفہ رچنے کی دھن میں بستر پر سلوٹیں ہیں
ادھ کھلی آنکھوں میں خوابوں کی دھڑکتی کروٹیں ہیں
اور میں ہوں
خوشبوؤں سے تر ہوا میں کوئی بوجھل شام ڈھلتی
رنگ سارے ہو گئے بد رنگ پھر بھی سانس چلتی
اور میں ہوں
تم نہیں ہو اور تمہاری یاد کے سائے بھی غائب
بھولتے جاتے ہیں چاہت کے محبت کے سبھی ڈھب
ایک ان سلجھی پہیلی زندگی بھر کی تپسیا
اور میں ہوں صرف میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.