Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک طوطے کی فریاد پنجرے میں

وجاہت حسین وجاہت

ایک طوطے کی فریاد پنجرے میں

وجاہت حسین وجاہت

MORE BYوجاہت حسین وجاہت

    ہائے تقدیر کہ میں آن پھنسا پنجرے میں

    اب نہیں خاک بھی جینے کا مزہ پنجرے میں

    چھٹ گئے قید میں مجھ سے مرے بیوی بچے

    کوئی ساتھی ہے نہ غم خوار مرا پنجرے میں

    گھر کی دیواریں بھی افسوس ہیں اونچی اونچی

    کبھی آتی نہیں جنگل کی ہوا پنجرے میں

    تازے تازے ہیں کہاں آج وہ پھل باغوں کے

    ملتی ہے سوکھی سڑی مجھ کو غذا پنجرے میں

    کوئی امرود نہیں آم نہیں بیر نہیں

    کبھی کیلا بھی نہ کھانے کو ملا پنجرے میں

    ہائے اس شاخ سے اس شاخ پہ اڑ کر جانا

    یاد آتا ہے وہ اڑنے کا مزا پنجرے میں

    تیلیوں سے مرا سر پھوٹتا ہے وائے نصیب

    چوٹ لگتی ہے جو اڑتا ہوں ذرا پنجرے میں

    اب تو سب بھول گیا بیٹھ کے ٹیں ٹیں کرنا

    چپ پڑا رہتا ہوں میں بت سا بنا پنجرے میں

    کہتے ہیں چھوٹے بڑے گھر کے میاں مٹھو سب

    واہ یہ خوب لقب مجھ کو ملا پنجرے میں

    میں سمجھتا ہوں جو مطلب ہے میاں مٹھو کا

    باؤلا جانتی ہے خلق خدا پنجرے میں

    اسی حالت میں گزر جائیں گے باقی دن بھی

    اک دن آ جائے گی بس میری قضا پنجرے میں

    رحم کر رحم کر اللہ مرے حال پہ تو

    مل چکی اب تو مجھے خوب سزا پنجرے میں

    تیری قدرت ہے بڑی جلد چھڑا دے مجھ کو

    دم مرا جینے سے رہتا ہے خفا پنجرے میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے