Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک یاد کا روزن

احمد ندیم قاسمی

ایک یاد کا روزن

احمد ندیم قاسمی

MORE BYاحمد ندیم قاسمی

    میری یادوں میں سے ایک یاد مجھے

    تا دم مرگ نہیں بھولے گی

    میری اس یاد کا روزن دریچہ ہے جس میں سے مجھے

    کتنے گزرے ہوئے پل صاف نظر آتے ہیں

    کچی مٹی کو جو تختی پہ چلاؤں تو یہ دھرتی جیسے

    اپنی خوشبو میں مجھے نہلائے

    روشنائی میں قلم کو جو ڈوبو دوں

    تو مجھے روز ازل یاد آئے

    لفظ لکھوں سر قرطاس

    تو پھولوں کی قطاریں لگ جائیں

    حرف کے دائرے سیارے سے بنتے جائیں

    اور نقطے وہ چمکتے ہوئے تارے

    جو کبھی تیرے ہیں اور کبھی ڈوبتے ہیں

    میرے ماضی کا یہ روزن مجھے دکھلاتا ہے ہر سو غنچے

    وہ جو تخلیق کے موسم میں چٹختے ہیں

    تو ہر رنگ کے دل دار مفاہیم کے انبار سے لگ جاتے ہیں

    میرے ماضی کا یہ وہ روزن ہے

    جس میں جھانکوں تو وہاں

    جھٹپٹے اور شفق اور طلسمی سی الوہی سی خموشی کی فضا طاری ہے

    اور اک سمت اندھیرے میں دمکتے ہوئے چہروں کی ندی جاری ہے

    یہ وہ منظر ہے کہ جو

    علم و منطق کے صحیفوں سے کئی لاکھ گنا بھاری ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے