Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک زنجیرِ گریہ مرے ساتھ تھی

رفیق سندیلوی

ایک زنجیرِ گریہ مرے ساتھ تھی

رفیق سندیلوی

MORE BYرفیق سندیلوی

    میں گیا اس طرف

    جس طرف نیند تھی

    جس طرف رات تھی

    بند مجھ پر ہوئے سارے در

    سارے گھر

    میں گیا اس طرف

    جس طرف تیر تھے

    جس طرف گھات تھی

    مجھ پہ مرکوز تھی اک نگاہ سیہ

    اور عجب زاویے سے

    بنائے ہوئے تھی مجھے

    سر سے پا تک ہدف

    میں گیا اس طرف

    جس طرف ریت کی لہر تھی

    موج ذرات تھی

    میں نہیں جانتا

    اس گھڑی

    تیرگی کے طلسمات میں

    جو اشارہ ہوا

    کس کی انگلی کا تھا

    اور جو کھولی گئی تھی مرے قلب پر

    کون سی بات تھی

    صرف اتنا مجھے یاد ہے

    جب میں آگے بڑھا

    ایک زنجیر گریہ مرے ساتھ تھی

    میں پرندہ بنا

    میری پرواز کے دائرے نے جنا

    ایک سایہ گھنا

    کشف ہونے لگا

    میں ہرے پانیوں میں

    بدن کا ستارہ ڈبونے لگا

    اور اک لا تعین سبک نیند سونے لگا

    اک اڑن طشتری بن گئی سائباں

    میں جہاں تھا وہاں تھا کہاں آسماں

    ایک شعلہ تھا بس میرے ہونٹوں سے لف

    میں گیا اس طرف

    جس طرف جسم و جاں کی حوالات تھی

    جس طرف نیند تھی

    جس طرف رات تھی

    چار جانب بچھی تھی بساط عدم

    درمیاں جس کے

    تنہا مری ذات تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے