پہلے ہم زندگی کو ٹکڑوں میں
تقسیم کرتے ہیں
اور پھر
ان ٹکڑوں کو رکھ کر
بھول جاتے ہیں
یہ بھول ہمارے جسم کو
ایک جال میں لپیٹ لیتی ہے
کون سا ٹکڑا
کہاں رکھا تھا
جس کی ضرورت پڑتی ہے
وقت پر وہ نہیں ملتا
ہم ساری زندگی
ضرورت کے وقت
اپنی زندگی کے ٹکڑے
تلاش کرتے رہتے ہیں
لیکن
بے ترتیبی اور بھول بھلیاں
جاری رہتی ہیں
زندگی گزر جاتی ہے
اور گزر جانے کے بعد
ٹکڑے آپس میں مل جاتے ہیں
یا کوئی دوسرا انہیں جمع کر لیتا ہے
- کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 74)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.