Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایکتا

MORE BYجعفر ملیح آبادی

    سنو آج یہ شاعر حق نوا

    بتاتا ہے کیا چیز ہے ایکتا

    ہے درمان درد وطن ایکتا

    جمال بہار چمن ایکتا

    ہے یہ قوت دست و بازوئے قوم

    ہے یہ غازۂ روئے زیبائے قوم

    یہ عقدہ کشائے حیات بشر

    یہ ظلمت میں پیغام نور سحر

    یہ ہر دین ہر دھرم کی جان ہے

    یہ انسانیت کی نگہبان ہے

    جگاتی ہے ہر دم نئے ولولے

    بڑھاتی ہے انسان کے حوصلے

    مصائب کے شعلے بجھاتی ہے یہ

    مسرت کے غنچے کھلاتی ہے یہ

    چھڑاتی ہے یہ دام آزار سے

    بچاتی ہے کشتی کو منجدھار سے

    برستی ہے رحمت کی بن کر گھٹا

    یہ کرتی ہے قوموں کو طاقت عطا

    بیاباں کو کرتی ہے یہ لالہ زار

    اسی پر ترقی کا دار و مدار

    نہیں ہے گزر ایکتا کا جہاں

    وہاں ہے سکوں اور نہ امن و اماں

    ترقی نہ آرام و راحت وہاں

    نہ صنعت نہ حرفت نہ دولت وہاں

    بتاتی ہے تاریخ ہم کو یہ بات

    کہ آئی ہے جب بھی تباہی کی رات

    وطن پر کبھی جب مصیبت پڑی

    تھا اس کا سبب ایکتا کی کمی

    یہاں جب فرنگی نے رکھا قدم

    تو آپس میں اس وقت لڑتے تھے ہم

    نہ تھا بھائی چارہ نہ تھی ایکتا

    جہالت میں ہم لوگ تھے مبتلا

    اگر ایک ہوتے نہ لٹتا چمن

    نہ محکوم ہوتا ہمارا وطن

    مگر آج بھی ہیں کچھ ایسے شریر

    ہیں دل جن کے تاریک مردہ ضمیر

    نہیں چاہتے ہیں جو امن و اماں

    تلے ہیں جگانے پہ فتنے یہاں

    سناتے ہیں فرقہ پرستی کا راگ

    جلاتے ہیں سینوں میں نفرت کی آگ

    ہیں یہ شر پسند اور تخریب کار

    ہے خطرے میں ان سے وطن کا وقار

    یہ ہے فرض اپنا کہ ان سے بچیں

    نہ کچھ ان کی باتوں پہ ہم دھیان دیں

    رہیں مل کے ہندو مسلماں سدا

    دلوں میں جگائیں خلوص و وفا

    تعصب کی آتش بھڑکنے نہ دیں

    عداوت کے خنجر چمکنے نہ دیں

    مٹا دیں ہر اک نقش بغض و عناد

    زبانوں پہ ہو نعرۂ اتحاد

    یہ جوش و خروش و بہ عزم جواں

    اٹھیں بہر تعمیر ہندوستاں

    قدم کو قدم سے ملاتے ہوئے

    اخوت کا پرچم اڑاتے ہوئے

    وطن کی ترقی کا ساماں کریں

    خس و خار کو بھی گلستاں کریں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے