اعلان نامہ
میں لاکھ بزدل سہی مگر میں اسی قبیلے کا آدمی ہوں کہ جس کے بیٹوں نے
جو کہا اس پہ جان دے دی
میں جانتا تھا مرے قبیلے کی خیمہ گاہیں جلائی جائیں گی اور تماشائی
رقص شعلہ فشاں پر اصرار ہی کریں گے
میں جانتا تھا مرا قبیلہ بریدہ اور بے ردا سروں کی گواہیاں
لے کے آئے گا پھر بھی لوگ انکار ہی کریں گے
سو میں کمین گاہ عافیت میں چلا گیا تھا
سو میں اماں گاہ مصلحت میں چلا گیا تھا
اور اب مجھے میرے شہسواروں کا خون آواز دے رہا ہے
تو نذر سر لے کے آ گیا ہوں
تباہ ہونے کو ایک گھر لے کے آ گیا ہوں
میں لاکھ بزدل سہی مگر میں اسی قبیلے کا آدمی ہوں!
- کتاب : Kitab-e-Dil-O-Dunya (Pg. 507)
- Author : Iftikhar Arif
- مطبع : Pakistan Publishing House (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.